Tuesday, May 19, 2015

Narrated Zaid bin Khalid Al-Juhani:



عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، أَنَّهُ قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلاَةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ عَلَى إِثْرِ سَمَاءٍ كَانَتْ مِنَ اللَّيْلَةِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ. قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ، فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَرَحْمَتِهِ فَذَلِكَ مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ، وَأَمَّا مَنْ قَالَ بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا فَذَلِكَ كَافِرٌ بِي وَمُؤْمِنٌ بِالْكَوْكَبِ
Narrated Zaid bin Khalid Al-Juhani: The Prophet (SAW) led us in the Fajr prayer at Hudaibiya after a rainy night. On completion of the prayer, he faced the people and said: “Do you know what your Lord has said (revealed)?” The people replied: “Allah and His Messenger know better.” He said: “Allah has said: ‘In this morning some of my slaves remained as true believers and some became non-believers; whoever said that the rain was due to the Blessings and the Mercy of Allah had belief in Me and he disbelieves in the stars, and whoever said that it rained because of a particular star had no belief in Me but believes in that star.’”
زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ میں بارش کے بعد جو شب میں ہوئی تھی، صبح کی نماز پڑھائی، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (نماز سے) فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف اپنا منہ کرکے فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار عز وجل نے کیا فرمایا؟ وہ بولے اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس نے یہ ارشاد فرمایا ہے کہ میرے بندوں میں کچھ لوگ مومن بنے اور کچھ کافر، تو جنہوں نے کہا کہ ہم پر اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے بارش ہوئی، تو ایسے لوگ مومن بنے، ستاروں (وغیرہ) کے منکر ہوئے، لیکن جنہوں نے کہا کہ ہم پر فلاں ستارے کے سبب سے بارش ہوئی وہ میرے منکربنے ستارے پر ایمان رکھا۔
[Sahih Al-Bukhari, Book of Adhan (Call to Prayer), Hadith: 846]
Chapter: The Imam should face the followers after finishing the prayer with Taslim.

No comments:

Post a Comment