Monday, June 8, 2015

Narrated `Abdullah bin `Umar:




عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، رَأَى حُلَّةَ سِيَرَاءَ عِنْدَ باب الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوِ اشْتَرَيْتَ هَذِهِ فَلَبِسْتَهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلِلْوَفْدِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْكَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ فِي الآخِرَةِ ". ثُمَّ جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْهَا حُلَلٌ، فَأَعْطَى عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ مِنْهَا حُلَّةً فَقَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَسَوْتَنِيهَا وَقَدْ قُلْتَ فِي حُلَّةِ عُطَارِدٍ مَا قُلْتَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنِّي لَمْ أَكْسُكَهَا لِتَلْبَسَهَا ". فَكَسَاهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ أَخًا لَهُ بِمَكَّةَ مُشْرِكًا
Narrated `Abdullah bin `Umar: `Umar bin Al-Khattab saw a silken cloak (being sold) at the gate of the Mosque and said to Allah's Apostle, "I wish you would buy this to wear on Fridays and also on occasions of the arrivals of the delegations." Allah's Messenger (ﷺ) replied, "This will be worn by a person who will have no share (reward) in the Hereafter." Later on similar cloaks were given to Allah's Messenger (ﷺ) and he gave one of them to `Umar bin Al-Khattab. On that `Umar said, "O Allah's Messenger (ﷺ)! You have given me this cloak although on the cloak of Atarid (a cloak merchant who was selling that silken cloak at the gate of the mosque) you passed such and such a remark." Allah's Messenger (ﷺ) replied, "I have not given you this to wear". And so `Umar bin Al-Khattab gave it to his pagan brother in Mecca to wear.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک ریشمی حلہ یعنی کپڑوں کا جوڑا مسجد نبوی کے پاس (فروخت ہوتے ہوئے) دیکھا تو کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاش آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو خرید لیتے، تاکہ جمعہ کے دن اور وفد کے آنے کے وقت پہن لیتے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے وہی شخص پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں، پھر اسی قسم کے چند حلے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان میں سے ایک عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دے دیا، تو عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یہ پہننے کو دیا، حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حلہ عطارد کے بارے میں فرما چکے ہیں، کہ اس کے پہننے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تمہیں اس لئے نہیں دیا تھا کہ تم اسے پہنو، تو عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ایک مشرک بھائی کو جو مکہ میں تھا، پہننے کو دے دیا۔
[Sahih Al-Bukhari, Book of Friday Prayer, Hadith: 886]
Chapter: To wear the best clothes (for the Jumu'ah prayer).

No comments:

Post a Comment